Khaba Image Loading Animation

Choose Your Color

info@bismillah.com +(00) 123-345-11

مدرسہ کی تاسیس اور ارتقائی مراحل



مدرسہ کی تاسیس اور ارتقائی مراحل

حضرت اقدس قاری غلام فریدصاحب نوراللہ مرقدہ نے سن ۱۹۹۰ء میں اللہ تعالی پر توکل کرتے ہوئے اس مدرسہ کی بنیاد رکھی ، اس وقت مدرسہ کی نہ کوئی عمارت تھی اور نہ ہی سردست اسکے اسباب ووسائل مہیا تھے مدرسہ کی موجودہ عمارت کی جگہ کانٹے دار جھاڑیاں تھیں۔ حضرت قاری صاحب نے خود اپنے ہاتھوں سے جھاڑیاں کاٹ کاٹ کر مسجد و مدرسہ کی جگہ کو صاف کیا ،پھر آپ کے اخلاص کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے رفتہ رفتہ رکاوٹوں اور پریشانیوں کو دور فرمایااور یوں یہ دینی ادارہ ہزار کاوشوں کے بعد قیام پذیر ہوا۔ حضرت قاری صاحب تاسیس کے بعد شب روز اس مدرسہ کی خدمت کیلئے کوشاں رہنے لگے لیکن اجل نے ساتھ نہ دیا اور دو سال کے مختصر عرصہ کے بعدسن ۱۹۹۲ءمیں حضرت قاری صاحب نوراللہ مرقدہ کا انتقال ہوگیا انکے انتقال کے بعد انکے برادر صغیر نے مدرسہ کا نظم و نسق سنبھالا پھر سن 2000ء اس گلشن کی آبیاری حضرت قاری غلام فرید صاحب نوراللہ مرقدہ کے فرزند کبیر مفتی عبدالسلامؒ نے اٹھائی اورسن 2007ء تک آپ اس باغ کی باغبانی فرماتے رہے سن 2007ء میں حضرت مفتی صاحب کی رحلت کے بعد انکے برادر صغیر حضرت مولانا عبدالحمید صاحب دامت برکاتہم اس مدرسہ کے نظم ونسق کو احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں اللہ تعالیٰ انکی عمر میں برکت دیں اور انہیں مزید اخلاص کیساتھ کام کرنے کی توفیق عطاء فرمائیں۔

msn-img1.jpg