

مدرسہ کی تاسیس اور ارتقائی مراحل
مدرسہ کی تاسیس اور ارتقائی مراحل
حضرت اقدس قاری غلام فریدصاحب نوراللہ مرقدہ نے سن ۱۹۹۰ء میں اللہ تعالی پر توکل کرتے ہوئے اس مدرسہ کی بنیاد رکھی ، اس وقت مدرسہ کی نہ کوئی عمارت تھی اور نہ ہی سردست اسکے اسباب ووسائل مہیا تھے مدرسہ کی موجودہ عمارت کی جگہ کانٹے دار جھاڑیاں تھیں۔ حضرت قاری صاحب نے خود اپنے ہاتھوں سے جھاڑیاں کاٹ کاٹ کر مسجد و مدرسہ کی جگہ کو صاف کیا ،پھر آپ کے اخلاص کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے رفتہ رفتہ رکاوٹوں اور پریشانیوں کو دور فرمایااور یوں یہ دینی ادارہ ہزار کاوشوں کے بعد قیام پذیر ہوا۔ حضرت قاری صاحب تاسیس کے بعد شب روز اس مدرسہ کی خدمت کیلئے کوشاں رہنے لگے لیکن اجل نے ساتھ نہ دیا اور دو سال کے مختصر عرصہ کے بعدسن ۱۹۹۲ءمیں حضرت قاری صاحب نوراللہ مرقدہ کا انتقال ہوگیا انکے انتقال کے بعد انکے برادر صغیر نے مدرسہ کا نظم و نسق سنبھالا پھر سن 2000ء اس گلشن کی آبیاری حضرت قاری غلام فرید صاحب نوراللہ مرقدہ کے فرزند کبیر مفتی عبدالسلامؒ نے اٹھائی اورسن 2007ء تک آپ اس باغ کی باغبانی فرماتے رہے سن 2007ء میں حضرت مفتی صاحب کی رحلت کے بعد انکے برادر صغیر حضرت مولانا عبدالحمید صاحب دامت برکاتہم اس مدرسہ کے نظم ونسق کو احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں اللہ تعالیٰ انکی عمر میں برکت دیں اور انہیں مزید اخلاص کیساتھ کام کرنے کی توفیق عطاء فرمائیں۔
MORE ABOUTمدرسہ کے اغراض و مقاصد
مدرسہ کا اہم مقصد ایسے علماء ،قراء اور اسلام کے داعی تیار کرنا ہےجو کمال علم کے ساتھ تقوی للہیت اور اخلاص کے زیور سے آراستہ ہوں اور انکا مقصد دین اسلام کی حفاظت اسکی نشر واشاعت اور امت مسلمہ کی صراط مستقیم کی طرف رہنمائی کرنا ہو۔ نئی نسل کو مذہب سے قریب کرنا اور دینی اقدار اور اسلامی ثقافت سے روشناس کرانا ۔ مسلمان عوام کی اصلاح و راہنمائی اور انہیں ملحدانہ افکار اور باطل نظریات سے بچانے کیلئے علمی ، عملی ، دعوتی ، تبلیغی اور تصنیفی کام کرنا ۔

ناظرہ قرآن کریم:
مدرسہ کے اس شعبہ میں بچوں کو قاعدہ ناظرہ قرآن کریم باتجوید اور صحیح مخارج کے ساتھ پڑھایا جاتا ہے اس شعبہ میں اسکول پڑھنے والے طلباء کیلئے دو الگ الگ وقتوں میں ناظرہ قرآن پاک باتجوید پڑھانے کا انتظام ہے نیز شعبہ میں اساتذہ کرام بچوں کوبنیادی عقائد ، ضروری احکام خصوصا وضوء طہارت اور نماز کے متعلق مسائل سکھاتے ہیں ۔شعبہ تحفیظ القرآن:
اس شعبہ میں جو بچے ناظرہ قرآن پاک روانگی کیساتھ باتجوید پڑھ سکتے ہیں اور حفظ قرآن کا شوق رکھتے ہوں ان طلباء کو اس شعبہ میں داخل کیا جاتا ہے جس میں وہ بچے قرآن پاک کو مکمل تجوید اور لہجہ کیساتھ حفظ کرتے ہیں۔چار سالہ حفاظ ایجوکیشن سسٹم (میٹرک سائنس مع درجہ اولیٰ) :
اس شعبہ میں وہ بچے جو قرآن پاک مکمل حفظ کرنے کی سعادت حاصل کر چکے ہوتے ہیں تو ان حفاظ بچوں کو (حفاظ کیساتھ غیر حفاظ بھی اس شعبہ میں داخل ہوکر تعلیم حاصل کر سکتے ہیں ) چار سال کے اندر میٹرک بورڈ آف کراچی سے سائنس میں میٹرک کروائی جاتی ہے اور میٹرک کے ساتھ ساتھ درجہ اولیٰ کی بھی مکمل تعلیم 4 سال کے قلیل عرصہ میں ہوتی ہے ۔ الحمد للہ اس شعبہ میں عصری علوم پڑھانے کیلئے ماہر اساتذہ کرام کا انتخاب کیا جاتا ہے۔درس نظامی:
برصغیر پاک و ہند کا مشہور متفقہ درسی نصاب جس کو درس نظامی کہاجاتا ہے اسکے ابتدائی درجات کی عمدہ اور بہترین تعلیم اس شعبہ میں دی جاتی ہے اس شعبہ میں پڑھانے والے اساتذہ کرام ذی استعداد محنتی اور تجربہ کار ہونے کے ساتھ ساتھ اخلاص کے جذبہ سے سرشار ہوکر نو نہالان ِوطن کی دینی ، علمی اور عملی تربیت کرتے ہیں ۔الحمدللہ ہمارے ادارہ میں درجہ اولیٰ سے لیکر درجہ خامسہ تک معہد عربی ( عربی میڈیم) میں تعلیم دی جاتی ہے۔شعبہ گردان مع تجوید:
اس شعبہ میں جو بچے قرآن پاک مکمل حفظ کر لیتے ہیں انکی دہرائی اور گردان کا انتظام اس شعبہ میں ہوتا ہے اور گردان کے ساتھ ساتھ مخارج اور لہجہ پر بھر پور توجہ دی جاتی ہے۔خوش نویسی:
مدرسہ میں تمام طلباء کیلئے خوش خطی سکھانے کا بھی معقول انتظام ہے اور اسکے لئے باقاعدہ خوش نویس استاذ مقرر ہیںتمرین خطابت :
درس نظامی اور شعبہ حفاظ ایجوکیشن سسٹم میں پڑھنے والے تمام طلباء کیلئے یہ نظم بنایا گیا ہے کہ وہ ہفتہ میں ایک دن غیر تدریسی اوقات میں جمع ہوکر نعت ، نظم اور فن خطابت کی مشق کرتے ہیں تا کہ آئندہ عملی میدان میں خطاب و بیان کے ذریعہ وہ اچھے انداز سے عوام کو دینی تعلیمات سے روشناس کرائیں اسکے لئے باقاعدہ انتظام ہے اور ان کی تدریب ،تمرین اور مشق کے لئے بہترین اور ماہر استاد کا مستقل تقرر کیا گیا ہے ۔شعبہ بنات :
مدرسہ میں طالبات کیلئے ناظرہ قرآن پاک اور حفظ قرآن کریم کا بہترین انتظام کیا گیا ہے اور طالبات کیلئے مدرسہ میں الگ عمارت ہے جس میں معلمات بچیوں کو پڑھاتی ہیں اور بچیاں پڑھ کر واپس اپنے گھروں کو چلی جاتی ہیں۔۔دراسات دینیہ:
ااسکول ،کالج ،یونیورسٹی کے طلباء وطالبات اور ملازمت پیشہ افراد کے لئے وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے دو سالہ نصاب "دراسات دینیہ"کے نام سے مرتب کیا ہے ،جس میں مکمل قرآن مجید کا ترجمہ مع مختصر تفسیر،احادیث مبارکہ،فقہی مسائل ،عربی گرامر،عربی لینگویج ،سیرت طیبہ،تجویدجیسے موضوعات شامل ہیں ۔الحمدللہ مدرسہ میں مردوں اور خواتین دونوں کے لئے دراسات دینیہ کی کلاس کا انتظام ہے۔ دراسات دینیہ میں ہفتہ میں پانچ دن کلاس ہوتی ہے ،کلاس کا دورانیہ ڈھائی گھنٹہ پر مشتمل ہوتا ہے۔ایک سالہ علم دین کورس:
اسکول ،کالج ،یونیورسٹی کے طلباء و طالبات ،ملازمت پیشہ افراد اور خواتین ،اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مرد وخواتین کے لئے ہفتہ میں صرف ایک دن (اتوار)کو چار گھنٹوں پر مشتمل کلاس صبح 9 تا 1 بجے ہوتی ہے ،جس میں منتخب آیات قرآنی کا ترجمہ وتشریح،منتخب احادیث مبارکہ،فقہی مسائل ،عربی لینگویج،معاشرت واخلاقیات ،سیرت طیبہ اور تجوید کے عنوان سے کلاسیں ہوتی ہیں ،سینکڑوں مرد وخواتین اس کورس سے مستفید ہوچکے ہیں ،اور ان کی زندگیوں میں اس کورس کی برکت سے واضح تبدیلیاں آئی ہیں۔تعلیم وتربیت ( چالیس روزہ ثمر کورسز)
اسکول و کالج اور یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلباء و طالبات کیلئے جون جولائی کی چھٹیوں میں چالیس روزہ دینی ، تربیتی ، اصلاحی اور اخلاقی کورس کا اہتمام کیا جاتا ہے جس سے الحمد للہ اسکول و کالج اور یونیورسٹی کے طلباٗ و طالبات مستفید ہوکر اپنی آئندہ کی زندگی دین کے مطابق گزارنے کا عزم کرتے /کرتی ہیں ۔دارالافتاء:
عوام الناس کو پیش آنے واے روز مرہ کے مسائل کے حل اور انکی شرعی حیثیت بتلانے کیلئے دارالافتاء کے شعبہ کا قیام عمل پذیر ہوا الحمد للہ اس شعبہ میں لوگ زبانی یا تحریری طور پر اپنے مسائل دریافت کرتے ہیں اور الحمد للہ مدرسہ کیلئے یہ بات فخر کی باعث ہے کہ ہمارے اس شعبہ دارالافتاء کے رئیس جامعہ علوم الاسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کے سینئرمفتی حضرت اقدس مفتی شفیق عارف صاحب مدظلہ العالی ہیں تمام فتاویٰ جات حضرت مفتی صاحب کے مشورہ اور ان کی نظر ثانی کے بعدجاری کیے جاتے ہیں۔کتب خانہ ( لائبریری)
مدرسہ کے احاطہ میں ایک شاندار وسیع کتب خانہ بھی موجود ہے جس میں درسی کتابوں کے علاوہ اسلامی علوم و فنون کی اہم کتب موجود ہیں یہ کتب خانہ اوقات تعلیم میں کھلا رہتا ہے جس سے اساتذہ و طلباء اور عوام الناس اس کتب خانے سے مستفید ہورہے ہیں اور تدریجا کتب خانوں کی کتابوں میں اضافہ ہورہاہے ۔علاج معالجہ:
مدرسہ میں طلباء اساتذہ اور دیگر عملہ کے علاج کا بھی معقول انتظام ہے علاج و معالجہ کیلئے قرب و جوار کے ہسپتال اور کلینک سے امراض کی تشخیص کے بعد علاج و نگہداشت کا انتظام کیا جاتا ہے۔تزکیہ نفس
الحمدللہ مدرسہ میں پیر طریقت رہبر شریعت قطب زماں ولی کامل شیخ المشائخ حضرت اقدس مولانا محب اللہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ ۔خلیفہ مجاز قطب الاقطاب امام نقشبند عالم ربانی خواجہ خواجگان حضرت اقدس مولانا خواجہ خان محمد رحمہ اللہ تعالیٰ۔کی زیر نگرانی و سرپرستی میں تزکیہ نفس و اصلاح باطن کا شعبہ بھی مصروف عمل ہے۔مدرسہ کی خدمات
مدرسہ اپنی ابتدائی قیام ہی سے محنت جستجو لگن اور اخلاص کیساتھ اپنے مقصد کے حصول کی سعی کوشش میں ہے اور الحمدللہ اس مدرسہ سے سینکڑوں کی تعداد میں بچے مکمل قرآن پاک با تجوید حفظ کر چکےہیں اور اسی طرح ناظرہ قرآن پاک مکمل پڑھنے والوں کی بھی کثیر تعداد ہے اہل محلہ کی بچیاں ناظرہ قرآن پاک کافی تعداد میں مکمل کر چکی ہیں اور اہل محلہ بھی اس مدرسہ کی دینی ماحول سے فیض یاب ہورہے ہیں ۔ الحمد للہ مدرسہ سے تعلیم حاصل کرنے والے طلباء آج عالم فاضل اور دین کے داعی بن کر امت کی صحیح نہج پر راہنمائی و اصلاح کا کام کررہے ہیں اور اس مدرسہ کے کثیر طلباء اب استاذ اور مدرس بن کر دوسرے مدارس میں دین کی نشر و اشاعت میں مصروف ہیں مدرسہ کے شعبہ جات اور مدرسہ کی خدمات میں الحمد للہ اضافہ ہورہاہے اللہ تعالیٰ اس میں مزید برکت اور اخلاص نصیب فرمائیں ( آمین)

مدرسہ کے مصارف و اخراجات
مدرسہ ایک غیر سرکاری ادارہ ہے اسکی نہ کوئی مستقل آمدنی نہیں ہے اور نہ ہی حکومت سے کوئی امداد وصول کی جاتی ہے الحمد للہ مدرسہ کے جملہ مصارف اور ضروریات اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم سے اہل خیر حضرات کے ذریعہ پورا فرماتے ہیں ۔ مدرسہ میں حسابات کا ایک مستقل شعبہ ہے، جس میں محاسب (اکاؤنٹنٹ) ہیں جو آمدن اور خرچ کا باقاعدہ اندراج کرتے ہیں، زکوٰۃ، صدقات اور عطیات کی وصولی پر رسید جاری کرتے ہیں۔ مدرسہ کے تمام حسابات سرکاری طور پر سالانہ آڈٹ کرائے جاتے ہیں۔2024 کے حسابات کے مطابق، مدرسہ کے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تنخواہیں اور طلبہ کے وظائف کا سالانہ خرچہ ڈیڑھ کڑوڑ سے زائد ہے، جب کہ ادویات، علاج معالجہ اور تعمیراتی اخراجات اس کے علاوہ ہیں ۔ مدرسہ کے اساتذہ کا جذبہ سلف و صالحین کے طریقہ کے مطابق دین اسلام کی خدمت کرنا اپنی شہرت اور بڑی تنخواہیں ہر گز مقصد نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ وہ کم تنخواہوں پر قناعت کرتے ہوئے دین کی خدمت سر انجام دے رہے ہیں مدرسہ میں مقیم طلباء کے اخراجات مدرسہ کی طرف سے پورے کئے جاتے ہیں۔ ان سہولیات میں صبح کا ناشتہ ، دوپہر اور رات کا کھانا رہائش علاج معالجہ شامل ہیں۔ یہ تمام اخراجات محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور اہل خیر حضرات کے تعاون سے پورے ہوتے ہیں الحمد للہ منتظمین مدرسہ کو وصول ہونے والی زکوٰۃ ، صدقات ، فطرہ ، عشر اور دیگر خیراتی رقوم کو احتیاط کے ساتھ صحیح مصرف اور شرعی تقاضوں کے مطابق خرچ کرنے کا اہتمام کیا جاتا ہے کسی بھی چیز کی وصولی کی صورت میں مدرسہ کی طرف سے باقاعدہ رسید جاری کی جاتی ہے اور آمد و خرچ کا مکمل حساب رکھا جاتا ہے جسے چارٹڈ اکاؤنٹڈ سے آڈٹ بھی کروایا جاتا ہے.
آئندہ کے عزائم
مدرسہ کی شاخوں کا قیام۔ ملک بھر کے پسماندہ علاقوں میں مکاتب قرآنیہ کا اجراء ۔ زیر تعمیر اور نئی آبادیوں میں مساجد کیلئے جگہ خرید کر وہاں مساجد بنوانا تا کہ اہل علاقہ کی دینی ، اصلاحی اور اسلامی راہنمائی صحیح نہج پر کی جاسکے۔ اسلامک اسکول کا قیام جہاں جدید عصری علوم اسلامی ماحول میں پڑھانے کا انتظام ہو اور عصری علوم کے ساتھ بنیادی اور ضروری دینی تعلیم بھی حاصل کی جاسکے ۔ درس نظامی کے ابتدائی درجات سے ترقی کر کے انتہائی درجات کے قیام کا منصوبہ ۔ ریلیف فاؤنڈیشن کا قیام جس کے ذریعہ سے غریب اور پسماندہ علاقہ کے عوام کیلئے ہسپتال ، اسکول ، اور انکی رہائش اور آمدنی کا انتظام وغیرہ کرنا۔ .

مدرسہ کے تعمیراتی منصوبے
طلبہ کی کثرت اور کام کی وسعت کی پیش نظر مدرسہ کی موجودہ عمارت ناکافی ہے اس لئے ایک عرصہ سے اس بات کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی ہے کہ مدرسہ کے اطراف میں پلاٹ خرید کر مدرسہ کے اساتذہ اور عملہ کیلئے رہاشی عمارت بنائی جائے نیز شعبہ بنات کیلئے بھی ایک مستقل الگ عمارت کی شدت سے ضرورت ہے۔ .
طلباء اساتذۃ و عملہ کی تعداد
شعبہ / کیٹیگری | تعداد |
---|---|
تعداد طلبہ شعبہ ناظرہ (بنین و بنات) | 170 |
تعداد طلبہ شعبہ حفظ (بنین و بنات) | 130 |
تعداد طلبہ حفاظ ایجوکیشن سسٹم / درس نظامی | 96 |
تعداد طلباء علم دین کورس (بنین و بنات) | 150 |
تعداد دراسات دینیہ | 8 |
اساتذہ کرام | 35 |
معلمات | 6 |
دیگر عملہ | 5 |
ماہانہ اخراجات کی تفصیل
ماہانہ ضروریات | رقم | کل تعداد |
---|---|---|
ایک مستحق طالب علم کی کفالت | 5000 (اوسطا) | 354 |
ایک معلم کی اوسطا تنخواہ | 30000 (اوسطا) | 35 |
ایک معلمہ کی اوسطا تنخواہ | 18000 (اوسطا) | 6 |
بجلی کا بل (برائے مسجد ومدرسہ) | 200000 (دو لاکھ روپے) | - |
گیس کا بل (برائے مدرسہ) | 75000 (پچھتر ہزار روپے) | - |
راشن (برائے طلباء کرام) | 500000 (پانچ لاکھ روپے) | - |
تعمیراتی میٹریل | ریتی، بجری، سیمنٹ، لوہا | - |